(ایجنسیز)
فلسطینی صدر محمود عباس کے رام اللہ میں قائم ہیڈ کواٹرمیں تین سو کے قریب یہودی رہ نماؤں کے استقبال کے لیے تیاریاں جاری ہیں۔ یہ یہودی رہ نما اور انتہا پسند لیڈر کل اتوار سولہ فروری کورام اللہ میں صدر محمود عباس سے ملاقات کریں گے۔
صہیونی وفد میں سیاسی و سماجی رہ نما اور کئی اہم حکومتی شخصیات بھی شامل ہوں گی۔خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی قیادت اور اسرائیلیوں کے درمیان باہمی میل جول کا سلسلہ پچھلے کئی ماہ سے جاری ہے۔ ان ملاقاتوں میں امریکا کی نگرانی میں ہونے والے
فلسطین۔ اسرائیل امن مذاکرات ،مسئلے کے دو ریاستی حل اور دیرپا قیام امن کے حوالے سے بات چیت ہوتی رہی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صدر محمود عباس کی جماعت الفتح کی سینٹرل کمیٹی کے رکن محمد المدنی کا کہنا ہے کہ صہیونی سیاست دانوں سے ملاقاتیں کوئی بری بات نہیں ہے۔ ہم ان ملاقاتوں میں مسئلہ فلسطین کے حل کے بارے میں اپنا نقطہ نظران تک پہنچاتے ہیں۔انہوں نے انکشاف کیا کہ فلسطینی صدر سے ملاقات کے لیے 1400 صہیونی طلباءاوراہم شخصیات نے خواہش ظاہرکی تھی تاہم ان میں سے صرف 270 کو ملاقات کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔